ارنا کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللّہیان نے پیر کی رات یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے انچارج جوزف بورل سے ٹیلیفونی گفتگو میں فلسطین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
امیر عبداللّہیان نے اس ٹیلیفونی گفتگو مین حالیہ مہینوں کے دوران فلسطینی عوام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے غیر انسانی اور انتہا پسندانہ اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان وحشیانہ جرائم پر فلسطینی استقامتی محاذ کا ردعمل جائز ہے۔
انھوں نے فلسطینیوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے منظم جرائم پر مغرب کی خاموشی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر مغرب دوہرے معیاروں سے دور رہتے ہوئے ، صیہونی وزیر اعظم نتن یاہو کے جرائم کوروکتا تو شاید اس وقت فلسطین کی یہ صورتحال نہ ہوتی ۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری کو فلسطینیوں کے حقوق کی بازیابی کے لئے کوشش کرنی چاہئے ۔
یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے بھی اس ٹیلیفونی گفتگو میں کہا کہ ہم نے نتین یاہو کے طرز عمل پر تنقید کی ہے لیکن اس وقت صلح کرانے کی فکر کرنے کی ضرورت ہے
آپ کا تبصرہ